سیدالانبیاء کی ذات اقدس انسانیت کیلئے سراپا رحمت ہے۔ فخر موجودات ﷺ نے نہ صرف روحانی زندگی میں انسانیت کی رہنمائی کی بلکہ دنیاوی زندگی میں بھی آپ ﷺ کی مقدس شخصیت انسانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ سرور کائنات ﷺ نے طب و صحت کے بارے میں مختلف غذاؤں کو استعمال کیا تاکہ امت مسلمہ بھی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے استفادہ کرے جن پھلوں کو سیدالانبیاء ﷺ کی بارگاہ اقدس میں پسندیدگی کا شرف حاصل ہوا ان میں انار سرفہرست ہے۔ طب نبوی ﷺ میں یہ حدیث بیان کی گئی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہر انار میں ایک قطرہ جنت کے پانی کا ہوتا ہے۔ سیدالانبیاء ﷺ کے ارشاد گرامی کا صدقہ ہے کہ انار حیرت انگیز شفائی اثرات کا حامل ہے نہ صرف انار بلکہ اس کے درخت کا ہر جزو مفید ہے‘ انار کا چھلکا پھول اور درخت کی چھال اطباء دوا کے طور پر تجویز کرتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔ ایک چھٹانک انار میں چھتیس غذائی حرارے قوت ہوتی ہے گویا رس دار پھلوں میں انار سب سے مقوی پھل ہے‘ یہ خون کی کمی اور کمزوری کیلئے سب سے مفید پھل ہے۔ انار بعض عوارض کیلئے مفید غذا ہے‘ دست‘ پیچش‘ قے‘ جی متلانا‘ پیٹ کے کیڑے‘ ذیابیطس (شوگر)‘ جگر کی خرابی میں مؤثر عمل کرتا ہے‘ دل کو طاقت دیتا ہے‘ خون کے زیادہ دباؤ (ہائی بلڈپریشر) بے خوابی‘ تیزابی مادہ‘ پیشاب کی جلن میں مفید ہے۔ پاکستان کی ذرخیز سرزمین کی آغوش میں انار بکثرت پیدا ہوتا ہے اس کی تین اقسام کھٹا انار‘ میٹھا انار اور بکھٹا (کھٹ میٹھا) انار ہیں جنگلی اور پہاڑی انار کے دانوں کو سکھا کر انار دانہ تیار کیا جاتا ہے۔
میٹھا انار: جگر کی کمزوری کو دور کرتا ہے جسم میں عمدہ خون پیدا کرتا ہے۔ پیاس بجھاتا ہے اور تپش کو کم کرتا ہے‘ بخار‘ دست‘ پیچش کی صورت میں مفید غذا ہے‘ پیشاب کی جلن اور تیزابی مادہ زیادہ ہونے کی صورت میں فائدہ مند ہے‘ یرقان‘ استسقاء‘ خفقان اور دستوں میں مؤثر ہے۔
کھٹا انار: کھٹا انار بالعموم سرخ ہوتا ہے‘ معدہ اور جگر کیلئے بالخصوص مفید ہے‘ خون اور صفراء کے جوش کو تسکین دیتا ہے تبخیر میں فائدہ مند ہے۔
بکھٹا (کھٹ میٹھا) انار: انار کی تیسری قسم کھٹ میٹھا انار ہے جسے انار میخوش بھی کہا جاتا ہے انار کی یہ قسم خون اور صفرا کے جوش کو تسکین دیتی ہے جگر اور معدہ کی تقویت کا سامان پیدا کرتی ہے‘ ہچکی‘ قے اور دست میں فائدہ مند ہے اسے کھانے سے حاملہ عورتوں کو مٹی کھانے کی خواہش نہیں ہوتی ہے۔ انار غذا کے علاوہ مفید دوا بھی ہے بچوں کے دست یا پیچش کی صورت میں انار کا رس ایک چمچہ تین گھنٹے بعد پلائیں اس سے فوری فائدہ ہوگا۔ قے اور متلی کیلئے اناردانہ اور پودینہ کی چٹنی مفید ہے۔خونی بواسیر کیلئے انار کا چھلکا رات کو بھگوئیں صبح اس پانی سے آب دست کریں‘ پرانی پیچش میں انار کا یونانی مرکب جوارش انارین بھی بے حد مفید ہے انار گونا گوں فوائد کا حامل ہے اسے روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔ انار کھاتے وقت نمک لگالیا کریں ۔
امراض چشم: میٹھے انار کا رس نکال کر سبز رنگ کی بوتل میں ڈال کر دھوپ میں لٹکا دیں‘ چالیس یوم کے بعد اس پانی کو ڈراپر میں ڈال کر آنکھوں میں ڈالیں‘ امراض چشم کیلئے لاجواب ہے‘ جتنا پانی پرانا ہوتا جائے گا اتنا ہی اس کے فوائدمیں اضافہ ہوجاتا جائے گا۔ آنکھوں کی خارش‘ سرخی‘ رات کو نظر نہ آنا‘ کمزوری‘ ضعف بصارت وغیرہ کیلئے ازحد مفید آزمودہ ہے۔
امراض قلب: ضعف قلب یعنی دل کی کمزوری‘ دھڑکن‘ دل ڈوبنا وغیرہ تمام علامات کیلئے انار اعلیٰ درجہ کا مفید ہے‘ خفقان اور ہائی بلڈپریشر میں اس کا شربت بہت مفید ہے اگر کھانے کے بعد کھٹ میٹھا یعنی قندھاری سرخ انار کھالیں تو یہ دل کے عوارضات کیلئے مجرب ہے۔
چہرے کی بے رونقی: بعض مریض چہرے کی بے رونقی کی شکایت کرتے ہیں مسلسل کریمیں استعمال کیں‘ ٹانک کھائے لیکن بے رونقی مسلسل رہی‘ جب ان سے انار ہرکھانے کے بعد کھانے کو کہا گیا تو چہرے پر رونق لوٹ آئی‘ سیاہ حلقے ختم ہوگئے‘ پچکے ہوئے گال بھرگئے‘ دھنسی ہوئی آنکھیں ٹھیک ہوگئیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں